ممتاز شاعر اور بالی وڈ نغمہ نگار سید توقیر زیدی ملک زادہ منظور ایوارڈ سے سرفراز

833

نئی دہلی، 2فروری (یو این آئی) بالی ووڈ کے معروف نغمہ نگار اور شاعر سید توقیر زیدی کو اردو زبان ادب کے میدان میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں انہیں ملک زادہ منظور ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ انہیں ان کے اعزا ز میں منعقدہ ’فن اور شخصیت‘ پر لائیو پروگرام میں دیا گیااردو زبان کے  شعبہ میں گراں قدر خدمات کے عوض توقیر زیدی کے اعزاز میں ان کی فنی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک لائیو تقریب کا اہتمام کیا گیاتھا جس میں انہیں یہ ایوارڈ پیش کیا گیا۔ یہ پروگرام ملک زادہ جاوید کی لائیو سیریل کا 160واں کامیاب پروگرام تھا۔پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے ملک زادہ جاوید نے الہٰ آباد شہر کی نابغہ عظیم شخصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ادبی لوگوں میں اکبر الہٰ آبادی،فراق گورکھ پوری،سید معظم پاشا،نوح ناروی،ابنِ صفی،بسمل الہٰ آبادی اور دھرم ویر بھارتی جیسے قد آورلوگ اس شہر کے رہائشی تھے۔ ہندی کے قلمکاروں میں سوریہ کانت نرالا،اپندر ناتھ اشک،مہادیوی ورما،ہرونش رائے بچن،امر کانت شیکھر جوش، سمترا نندن اور رام کمار ورما اسی سرزمین سے ہیں۔ فلمی شعبہ میں اداکار امیتابھ بچن،اداکارہ نرگس، اداکارہ مینا کماری، گلوکارہ جدن بائی،اداکارہ ریحانہ سلطان،اداکارہ سشمیتا سین،اداکار تنویر زیدی،سبطِ حسن رضوی، گلوکارہ اندرانی مکرجی،بانسری نواز ہری پرشاد چورسیا، موسیقارِ اعظم نوشاد کے والد،موسیقار رویندر جین اور محمد کیف کرکٹربھی یہاں کے باشدہ ہیں۔
ملک زادہ جاوید نے توقیر زیدی کی شخصیت اور فن پردلربا انداز میں طویل گفتکو کرتے ہوئے کہا کہ توقیر زیدی کے بہت سے نغمے کے البم ریلیز ہوچکے ہیں۔جن میں میری چنری اڑ اڑ جائے(فالگنی پاٹھک)جانِ من(پنکج ادھاس)پیار کاموسم(منہر ادھاس)ہلکی ہلکی چاندنی (روپ کمار راٹھور۔سونالی) جوان ہوگئی ہو(امیت کھنہ)نینوا (گلشن کمارٹی سیریز) نمایاں ہیں۔ان کے لکھے گئے سونگز آشا بھونسلے،کویتا کرشنا مورتی،الکا یاگنک،شریا گوشال، سنیدی چوہان،سادھنا سرگم، پلک مچھل،اودت نارائن،سونو نگم، کمار سانو اور شفقت امانت کے علاوہ بیشمار دوسرے سنگرز گاچکے ہیں۔ بالی وڈ کی فلنوں کہانی قسمت کی،بے لگام،جان پہ کھیلیں گے ہم،تجھے دیکھ کے دیوانے ہوئے،بھنورا، کرلے پیار کرلے، گارجین اور عشق سمندر میں انکے نغمات نے بہت شہرت پائی۔ٹی وی سیریل تاک جھانک(سونی ٹی وی) جیل میں ہے زندگی(شکتی چینل) میں بھی انکی تخلیقات شامل ہیں۔ان کی شاعری کے تین مجموعے سنگم کی لہریں (1990 (صحرا ((1992غربت ((2000میں شائع ہوچکے ہیں جبکہ زیرِ طبع مجموعوں میں آہ و فغاں (نوحے، مرثیے)موت وحیات(مثنوی)منظوم (بھگوت گیتا) اور ڈرامہ جوش ملیح آبادی) 13قسطیں) شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ توقیر زیدی کے 3000سے زائد نوحے ہندوستان اور پاکستان کے مختلف مشہور نوحہ خوان ہاشم سسٹرز، تیجانی برادرز،فرحان،شجاع رضوی، خرم کاظمی اور طہٰ مہدی پڑھ چکے ہیں۔ علاوہ از ایں وہ رضوی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ا سٹڈیرز میں لیکچرر رہے۔یوا ے ای کے اخبار ”اردو ایکسپریس“ اور شارجہ کے انگلش میگزین Fanzine کے بیورو چیف کے عہدوں پر بھی رہے۔ گرانقدر خدمات کے اعتراف میں ان کو سرسوت سمن ایوارڈسال (2000) پرواز ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ایوارڈسال(2015) سے نوازا جاچکا ہے۔
یو این آئی۔ ع

Adv from Sponsors